ڈرگز اور ڈپریشن زندگی کو کیسے تباہ کرتے ہیں

0
91

تحریر: کامران جمیل

ڈرگز اور ڈپریشن زندگی کو کیسے تباہ کردیتے ہیں
ان دو تصویروں میں صرف آٹھ سال اور تین ماہ کا فرق ہے۔ یہ تصاویر مشہور برٹش سنگر ایمی وائن ہاؤس کی ہیں۔ ان آٹھ سالوں میں ایمی وائن ہاؤس نے زندگی کے کئی روپ دیکھے۔

برطانیہ میں صبح کا سورج طلوع ہوتے ہی ایمی کے گانیں ہر دکان، ریڈیو سٹیشنز، کافی کارنرز اور گاڑیوں کے سٹیریوز میں بجنا شروع ہوجاتے۔ اس کی جزبات سے لبریز آواز ہر آئی پیڈ اور ہیڈ فون میں گونج رہی ہوتی۔ وہ لگژری گاڑیوں، عالیشان ہوٹلز، امراء کی محفلوں اور پرستاروں کی بھیڑ میں دیکھائی دیتی۔

پھر یہ وقت بھی آیا جب وہ رات گئے لندن کی تاریک گلیوں میں اوندھے منہ پڑی ہوئی نظر آتی، بارز اور کلبز نے اس کے داخلے پر پابندی لگا رکھی تھی، نشہ اور ڈپریشن ایمی کا حسن، شہرت، پریستار اور عالیشان زندگی سب کھا گیا۔

آٹھ سالوں میں ایمی نے زندگی کا ہر روپ دیکھا، ادھورے رشتے، اپنوں کی بے اعتنائی، مطلبی دوست ان سب سے دلبرداشتہ ایمی تنہائی اور ڈپریشن کا شکار ہوتی گئی۔ اس کے جزبات اس کے گانوں میں بھی ملتے، وہ زندگی کی رنگینیوں سے دور ہوتی گئی اپنے آخری وقت میں وہ بلکل تنہاء ہوگئی تھی۔

جولائی 23 کی صبح 27 سالہ ایمی وائن ہاؤس کی لاش اپنے فلیٹ سے اس حالت میں ملی کہ پورا کمرہ شراب کی خالی بوتلوں سے بھرا پڑا تھا۔
ایمی کی دل دہلا دینے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی جس میں اس کے جسم میں الکوحل کا تناسب خون کی مقدار سے بھی زیادہ تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں