عمران خان اور قادیانی سوچ

0
149

تحریر: کنول زہرا

آئین پاکستان کی شق 106 (دو) اور 260 (تین) کے تحت قادینوں کو کافر قرار دیا گیا ہے کیونکہ وہ  اللہ کے رسول حضرت محمد مصطفی پر ایمان نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان قادیانیوں کے لئے نرم گوشہ رکھتے نظر آئے ہیں، جب ہی کبھی ان کی قادیانی پیشوا کے ساتھ ویڈیوز منظر عام پر آتی ہیں تو کبھی وہ قادیانیوں کے خلاف قانون کو غلط قرار دیتے نظر آتے ہیں، سب جنتے ہیں کہ سابق کرکٹر عمران خان کی سسرال یہودی ہے جبکہ ان کی ننھیال کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ قادیانی عقیدے کی حامل ہے، جس کی تفصیل کچھ مورخین اس طرح بیان کرتے ہیں کہ عمران خان کے نانا کمشنر احمد حسن ولد منشی گوہر علی جالندھر والے کٹر قادیانی تھے، جنہوں نے جالندھر بابا خیل میں پہلی قادیانی عبادت گاہ کی بنیاد رکھی۔

کمشنر احمد حسن کی بیٹی شوکت خانم نے میانوالی کے اکرام اللہ خان نیازی (عمران خان کے والد) سے شادی کی، البتہ اکرام اللہ نیازی مسلمان تھے، اس متعلق کوئی مستند سند نہیں ہے کہ آیا شادی کے بعد شوکت خانم نے قادیانیت عقیدے کو ترک کرکے اسلام قبول کیا تھا یا نہیں۔۔ ۔ عمران خان کی ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل رہی جس میں انہیں قادیانیوں کے خلاف قانون کو ہٹانے کی بات کی, عمران خان یہ جانتے ہوئے بھی کہ عاطف میاں قادیانی ہیں پھر بھی وہ انہیں اپنی کابینہ کا حصہ بنانے کے لئے پر زور رہے، سن 2013 میں لندن میں قادیانیوں کے روحانی پیشوا مرزا مسرور احمد سے تحریک انصاف کے وفد نے ملاقات کی اور انتخابات میں سپورٹ کی گذارش کی، یہ ہی نہیں بلکہ عمران خان خود بھی روحانی پیشوا سے ملکر تعاون دینے کی گذارش کرچکے ہیں، مزید یہ کہ امریکی سفیر زلمے خلیل جن کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ قادیانی سوچ رکھتے ہیں، وہ چیئرمین تحریک انصاف کے زبردست حامی ہیں۔

سوال یہ ہے کہ آخر کیوں یہ پاکستان کا زبردست مخالف عمران خان کے اتنا قریب ہے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف اپنے آپ کو کٹر پاکستانی کہتے ہیں، ادھر یہودی میڈیا، سی این این، بی بی سی، سمیت دیگر بین الاقوامی نشریاتی ادارے عمران خان کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملا رہے ہیں چند روز قبل اسرائیل عمران خان کی حمایت میں سامنے آیا ہے، یعنی ابھی بھی عمران خان کو سپورٹ کرنے کے لیے بیرونی قوتیں ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں، ادھر بدقسمتی سے فارن فنڈنگ کیس کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ اگر فارن فنڈنگ کیس کو ری اوپن کرکے شفاف تحقیقات کرائی جائیں تو بآسانی پتہ چل سکتا ہے کہ قادیانی اپنے عزائم کی تکمیل کے لئے کتنے فنڈز عمران خان پر انویسٹ کرچکے ہیں اور کر رہے ہیں، یہ پاکستان کا عدالتی المیہ رہا ہے کہ یہاں مضبوط کا نہ احتساب ہوتا ہے نہ سزا ملتی ہے۔ الله پاکستان کا حامی و ناصر ہو، الہی آمین

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں