کراچی: آج کل یوٹیوب اور فیس بک پر ایسے ویڈیو کلپس کی بھرمار ہے جس میں دوکانوں میں دکھاۓ گئے سامان پر اشخاص مہنگے موبائل فون یا الیکٹرانک آئٹمز خاص طور پر چھوٹا پورٹیبل ایئرکنڈیشنر نہایت سستے داموں گھر پر ڈیلیور کرنے کی ترغیب اور لالچ دیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ درمیانے درجے کا موبائل فون جس کی آج کل قیمت 60/70 ہزار روپیہ ہے اس کی قیمت 14/15 ہزار روپے ظاہر کرتے ہیں۔ اسی طرح ایک لاکھ روپے مالیت کے پورٹیبل ایئرکنڈیشنر کی قیمت 20/25 ہزار روپے بتاتے ہیں۔ اشیاء کی خریداری کے لیے وہ ٹوکن منی جو کم ازکم دس ہزار روپے ہوتی ہے ان کے دیئے گئے واٹس ایپ نمبر پر ایزی پیسہ یا جاز کیش کے ذریعے اکاؤنٹ میں جمع کروانے کا کہتے ہیں۔ گھر پر ڈلیوری کا وقت 4/5 دن کا دیتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک سائبر کرائم کے افسر نے ایک ترغیب دینے والے فراڈیے کو کہا کہ بینک اکاؤنٹ دے دو تاکہ میں اس میں ٹوکن منی جمع کروا دوں۔ فراڈیے کا یہ جواب تھا کہ انکم ٹیکس کی جھنجٹوں کی وجہ بینک اکاؤنٹ میں پیسے جمع نہیں کروائے جاسکتے اور بتائے گئے طریقے سے ہی ٹوکن منی بھجوا دیں۔
سائبر ایکسپرٹس کے مطابق مذکورہ گروہ بھی جنوبی پنجاب سے تعلق رکھتا ہے جو عرصے سے موبائل فون پر نت نئے طریقوں کے فراڈ میں ملوث رہا ہے۔ وہ ایک ہفتے کے اندر جتنی بھی رقم بٹور سکتے ہیں بٹورنے کے بعد مذکورہ واٹس ایپ نمبر بند کر دیتے ہیں اور اسی میسیج پر ایک نیا واٹس ایپ نمبر ظاہر ہوتا ہے لہذا ان فراڈیوں کی لالچ اور دھوکے میں نہ آئیی اور نہ ہی ان کی دی گئی کوئی ایپلیکیشن انسٹال کریں۔