کراچی: اجلاس میں گذشتہ اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی جبکہ اجلاس میں کلاس نہم اور گیارہویں کے امتحانات کی تاریخ پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ جولائی کے ماہ میں دسویں جماعت کے امتحانات کے فوری بعد نویں کے امتحانات جبکہ گیارہویں جماعت کے امتحانات بارہویں جماعت کے فوری بعد اگست میں لئے جائیں گے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ صرف اختیاری مضامین کے امتحانات ہوں گے اور اس سال میٹرک اور انٹر میں پریکٹیکل کے امتحانات تھیوری امتحانات کے بعد لئے جائیں گے، پریکٹیکل امتحانات اپنے اپنے اسکولز اور کالجز میں ہی ہوں گے۔
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ امتحانات کے 45 روز کے بعد پہلے مرحلے میں کلاس دسویں اور بارہویں کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا جبکہ نویں اور گیارہویں کے نتائج ان دونوں کلاسز کے بعد کئے جائیں گے۔ اجلاس میں اس بات بھی اتفاق کیا گیا کہ اس سال صورتحال کے پیش نظر اورنویں اور گیارہویں کے گذشتہ سال امتحانات نہ لئے جانے کے باعث اس سال میٹرک اور انٹر میں اختیاری مضامین میں اگر کوئی طالبعلم فیل ہوتا ہے تو اس کو پاسنگ مارکس دئیے جائیں گے اور ان کے لازمی مضامین کے مارکس اسی بنیاد پر دئیے جائیں گے۔
اس موقع پر وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ پہلی سے آٹھویں تک کے امتحانات کے حوالے سے تین تجاویز آئی ہیں، جس میں ایک تجویز کلاس پہلی سے چوتھی اور چھٹی اور ساتویں کو پرموٹ کرنے، دوسری تجویز تمام کلاسز کو پرموٹ کرنے اور تیسری تجویز تمام کلاسز کے امتحانات لینے کی ہے۔ اجلاس میں اسٹیئرنگ کمیٹی کے تمام ارکان سے تفصیلی بحث کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس سال پہلی سے آٹھویں تک کے امتحانات لئے جائیں گے اور یہ امتحانات اسکولز اپنے طور پر لیں گے، اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ اس سال کرونا وائرس کے باعث صورتحال کے پیش نظر ہمیں کچھ ایسے فیصلے کرنے پڑے ہیں جو اچھے نہیں ہیں لیکن مجبوری کے تحت یہ فیصلے کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پری پرائمری اور پرائمری کلاسز میں تدریسی عمل کا آغاز انشاء اللہ21 جون سے ہوجائے گا تاہم اگر صورتحال جو اس وقت تک مکمل کنٹرول میں ہے اگر خدانخواستہ صورتحال خراب ہوتی ہے تو ہم مجبور ہوں گے کہ تعلیمی ادارے بند کردیں۔ اس موقع پر موسم گرما کی تعطیلات کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ اس سال موسم گرما کی تعطیلات سندھ میں نہیں ہوں گی تاہم اگر موسم بہت زیادہ گرم ہوا تو حالات کو مدنظر رکھ کر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔