اسلام آباد: پاکستان میں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے اب تک کا سب سے بڑا منصوبے، دیامر بھاشا ڈیم کے منصوبے میں حال ہی میں ڈائیورژن ٹنل، پانی کے بہاو کے داخلی اور خارجی راستوں اور ڈیم کے دونوں اطراف کی کھدائی کے تعمیراتی کاموں پر توجہ دی گئی ہے۔
یہ بات پاور چائنہ نے شنہوا کو بتایا ہے جو پاکستان کی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ساتھ مشترکہ طور پر اس منصوبے کو تعمیر کر رہی ہیں۔
اس منصوبے کے کنسلٹنٹ انجینئر غلام دستگیر نے بتایا کہ ڈائیورژن سرنگوں کی تعمیر اگلے تین سالوں کے لیے ایک اہم مرحلہ ہے۔ ابتدائی مرحلے میں، متعدد مشکلات کے باوجود، پاور چائنہ اس حوالے سے اپنی تعمیراتی پیش رفت کو آگے بڑھانے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔
پراجیکٹ کے کنسٹرکشن منیجر نیی شیاؤ ویی نے کہا کہ منصوبے کے مقام پر رہائشی اور دفتری علاقے کے لیے مرکزی کیمپ کی تزئین وآرائش کا کام جاری ہے جو دو سے تین ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ، یہ میگا پروجیکٹ مقامی لوگوں کے لیے ہزاروں ملازمتیں اور مواقع پیدا کرے گا۔ اس منصوبے کے لیے بہت سے پاکستانی کارکنوں کو بھرتی اور تربیت دی گئی تھی۔
اس پراجیکٹ کے ایڈمن سیکرٹری عرفان اللہ کا کہنا ہے کہ انہیں اس میگا پراجیکٹ کی تعمیر میں حصہ لینے پر بہت فخر ہے۔
دیامر بھاشا ڈیم کی اونچائی 272 میٹر ہے۔ تکمیل کے بعد، یہ دنیا کا سب سے اونچا اور سب سے بڑا رولر کمپیکٹڈ کنکریٹ گریویٹی ڈیم ہوگا۔ توقع ہے کہ 4500 میگاواٹ اس پن بجلی منصوبہ سالانہ 18 ارب10 کروڑ کلو واٹ گھنٹہ صاف بجلی پیدا کرے گا۔