کراچی: پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف متنازعہ بلدیاتی قانون کے خلاف ہر فورم پر احتجاج ریکارڈ کروائے گی۔ ہم نے کراچی میں جتنے ڈپٹی کمشنر کے دفتر ہیں ان کے باہر علامتی بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ حکومت کا وزیر اعلیٰ کہتا ہے تم لوگ اقلیت میں ہیں۔ جو لاکھوں ووٹ لیکر آئے انہیں اقلیت کا طعنہ دیا جارہا ہے۔ بلاول زرداری اورسندھ کا نالائق اعلی کہتا ہے کہ سندھ کو صحت کارڈ نہیں چاہیے۔ بلاول آپ کو تو ورثے میں جائیدادیں مل گئیں لیکن سندھ کی عوام کو صحت کارڈ چاہیے۔
یہ باتیں انہوں نے پی ٹی آئی ضلع کورنگی اور ضلع ساوتھ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر آفس کے باہر علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ، اراکین سندھ اسمبلی راجہ اظہر، عدیل احمد،شہزاد قریشی، صدر ضلع کورنگی گوہر خٹک، صدر ضلع ساوتھ مراد شیخ سمیت دیگر موجود تھے۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ شہر کراچی میں گزشتہ ادوار کے منصوبہ عمران خان بنا رہے ہیں۔ شہر کو فائر بریگیڈ عمران خان نے دی، نالے وفاقی حکومت نے صاف کیے۔ اگر سب کام عمران خان نے ہی کرنا ہے تو پھر پیپلز پارٹی کیا کررہی ہے؟۔ سندھ حکومت نے کے فور کے غلط ڈیزائن کی وجہ سے 13 ارب روپے ضائع کر دیے۔ 13 سال میں پیپلز پارٹی سندھ حکومت نے نا تعلیم دی، نہ صحت دی، نہ پینے کا پانی دیا، نہ ٹرانسپورٹ دی۔ انہیں خوف یہ ہے کہ پنجاب نے پیپلز پارٹی کو مسترد کر دیا، سندھ میں بھی پیپلز پارٹی چند شہروں میں رہ گئی ہے۔
خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ 19 دسمبر کو ہم نے پورے سندھ کو احتجاج کے لیے نکالنا ہے۔ احتجاج اب وہیں ہوگا جہاں یہ دو نمبر کالا قانون بنایا گیا ہے۔ چیف جسٹس سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ کے پاس وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پٹیشن دائر ہے۔ چیف جسٹس جلد اس درخواست کی سماعت کریں، عمران خان خود پیش ہونگے۔