کراچی (رپورٹ: ایم جے کے) ہوائی فائرنگ سے مختلف علاقوں میں 67 سے زائد افراد زخمی، عزیز آباد میں پولیس کی مبینہ غفلت، گٹکے کی موکل میں مصروف ایس ایچ او، 8 سالہ بچی جان سے گئی۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او عزیز آباد گٹکا فروشوں سے مبینہ موکل لینے میں مصروف رہتے ہیں اور تھانے میں آرام دہ ماحول میں وقت گزارتے ہیں، جبکہ علاقے میں جرائم پیشہ عناصر کھلے عام دندناتے ہیں۔
کراچی’ 13 اور 14 اگست کی رات کو ہوائی فائرنگ سے مختلف علاقوں میں 67 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد جان کی بازی ہار گئے، ضلع کورنگی عوامی کالونی 35 سالہ سٹیفن ولا جوہن ہوائی فائرنگ کی زد میں آگیا اور جاں بحق ہوگیا، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں پولیس غفلت کا شکار شہری اندھی گولیوں کا نشانہ بنتے رہے، سینٹرل ڈسٹرکٹ میں گزشتہ روز اندھی گولیوں کے واقعات کی ایک لہر دیکھی گئی، جس میں متعدد مقامات پر شہری زخمی ہو کر عباسی شہید اسپتال منتقل کیے گئے، پولیس کی مبینہ غفلت اور گشت کی کمی کے باعث شہریوں کی جانیں خطرے میں رہیں، پولیس کی مبینہ غفلت کا خمیازہ ایک معصوم جان نے بھگتا کراچی عزیز آباد بلاک 8 نزدیک مدینہ کالونی مکان نمبر 1146، فائرنگ کے ایک واقعے میں آٹھ سالہ بچی نیہا ولد وقاص گولی لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق بچی کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی، علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات اور ایس ایچ او عزیزآباد اور ایس ایچ او عوامی کالونی کی کارکردگی کا سختی سے جائزہ لیا جائے۔
کراچی پولیس آفس (کے پی او) کے مطابق ہوائی فائرنگ سے 67 افراد زخمی ہوئے جبکہ دو افراد جان بحق ہوۓ اور 86 افراد کو ہوائی فائرنگ کرنے کے نتیجے میں گرفتار کیا گیا، 68 اسلحہ برآمد کر کے مجموعی طور پر 111 مقدمات درج کیے گئے، جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعات روکنے کے لیے مؤثر اقدامات نہ ہونے سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔