بزدار حکومت 560 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ آج پیش کرے گی

0
32

لاہور: پنجاب حکومت 560 ارب روپے ترقیاتی بجٹ آج ایوان میں پیش کرے گی۔ پنجاب حکومت نے بجٹ کو چھ حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔

سماجی شعبے پر 205 ارب خر چ کرنے کئے جائیں گے اور اسکول ایجوکیشن کے لئے 35 ارب 50 کروڑ روپے مختص، ہائیرایجوکیشن کے لئے 15 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ سپیشل ایجوکیشن کے لئے 75 کروڑ روپے، لٹریسی اور فارمل ایجوکیشن کے لئے 2 ارب 90 کروڑ روپے مختص جبکہ کھیلوں اور امور نوجواناں کے لئے 6 ارب 15 کروڑ، سپیشل ہیلتھ کیئر اور میڈیکل ایجوکیشن 78 ارب 70 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر 17 ارب21 کروڑ، پاپولیشن ویلفئیر 2 ارب 10 کروڑ روپے مختص کیے اور واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن کے لئے 18 ارب 70 کروڑ، سوشل ویلفیئر 1 ارب 22 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

خواتین کی ترقی کے لئے 50 کروڑ، لوکل گورنمنٹ کے لئے 26 ارب 63 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پر 145 ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے ہیں جبکہ سڑکوں کے لئے 58 ارب 29 کروڑ، آبپاشی 30 ارب 77 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ توانائی 7 ارب روپے، قومی عمارات کے لئے 19 ارب 27 کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور۔شہری ترقی 30 ارب 4 کروڑ، پیداواری شعبے کے لئے 57 ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ زرعی شعبے کے لئے 31 ارب 49 کروڑ، جنگلات کے لئے 4 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ جنگلی حیات کے لئے 1 ارب، فشریز کے لئے ایک ارب روپے مختص جبکہ خوراک کے لئے 50 کروڑ جبکہ لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ کے لئے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ صنعت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے 12 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور ماینز اور منزلز کے لئے 1 ارب 45 کروڑ روپے، سیاحت کے لئے 1 ارب 25 کروڑ روپے مختص جبکہ سروسز سیکٹر کے لئے 23 ارب 37 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

 گورننس اینڈ آئی ٹی 5 ارب 7 کروڑ، لیبر اور ہیومن ریسورس کے لئے 40 کروڑ روپے مختص کیے ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ کے لئے 16 ارب 80 کروڑ روپے، ایمرجنسی سروسز 1122 کے لئے 1 ارب 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دیگر شعبہ جات کے لئے 36 ارب 41 کروڑ روپے مختص جبکہ ماحولیات اورموسمیاتی تبدیلیوں کے لئے 5 ارب اور انفارمیشن اینڈ کلچر کے لئے 51 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ آرکیالوجی کے لئے 70 کروڑ، اوقاف اور مذہبی امور کے لئے 70 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

 ہیومن رائٹس اور مینارٹیز کے لئے 2 ارب 50 کروڑ، اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لئے 2 ارب 70 کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور خصوصی اقدامات کے لئے 91 ارب 41 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

جنوبی پنجاب کے لئے کل بجٹ کا 35 فی صد خرچ کیا جائے گا جس میں اسکول سے باہر بچوں کو اسکول لانے لئے انصاف آفٹر نون سکولز پروگرام کے لئے ساڑھے چھ ارب روپے مختص کیے ہیں۔ پنجاب کے مختلف اضلاع میں 19 نئی یونیورسٹیاں بنائی جائیں گی، ایک ارب 54 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ شعبہ صحت کے لئے 98 ارب روپے مختص، ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت یونیورسل ہیلتھ کوریج کو پنجاب میں نافذ کیا جائے گا۔

غریب اور پس ماندہ علاقوں کے شہریوں کو صحت کی معیاری سہولیات دینے کے لئے 60 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ جنوبی پنجاب کے سٹکنگ ریڈکشن پروگرام کے لئے 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ صوبے میں پھیلنے والی بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے لئے انٹیگریٹڈ پروگرام کے تحت 25 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

 لاہور میں 14 ارب روپے کی لاگت سے ایک ہزار بستروں پر مشتمل جنرل ہسپتال کی تعمیر شروع ہوگی۔ ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائے گاجبکہ لاہور کے لئے 62 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں