اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) رہنماؤں کو بات چیت کی دعوت دے دی۔ اپنے بیان میں پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم رہنما آئیں اور تمام متنازع مسائل سے متعلق امورپرتبادلہ خیال کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم خیبرپختونخوا سے ہیں اور اجتماعی طورپر صوبے کی ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ پختون قوم محب وطن ہے اور ملک کے دفاع میں اپنا خون بہانے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سابق فاٹا کے عوام کو قومی دھارے میں لانے کے لیے ان اضلاع کو صوبے میں ضم کردیا گیا تھا، سابق فاٹا کے عوام تعلیم، صحت، مواصلات کے بنیادی ڈھانچے میں پسماندہ تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے سابق فاٹا کی ترقی کے لیے سیاسی محاذ آرائی کے بجائے اجتماعی کام کریں۔ پی ٹی ایم کی قیادت کو دعوت دی کہ ٹیبل پر آئیں اور تحفظات بتائیں تاکہ ان کو حل کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک مشکل دور سے گزررہا ہے جس میں عوام کو وبا کاکا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کورونا نے ملکی معیشت بلکہ پاکستانیوں کی زندگیوں کو بھی تباہ کردیا ہے۔
گزشتہ سال پشتون تحفظ موومنٹ کے معاملے پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس ہوا تھا جس میں پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین، رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ سمیت پی ٹی ایم کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔
پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے کمیٹی کو تحفظات سے آگاہ کیا تھا جس پر کمیٹی کے کنوینر بیرسٹر سیف نے پی ٹی ایم کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
2014 میں چند طالب علموں نے قبائلی علاقوں سے باردوی سرنگیں ہٹانے کیلئے جدوجہد شروع کی تھی اور تحریک کا نام محسود تحفظ موومنٹ رکھا تھا۔
تاہم جنوری 2018 میں کراچی میں اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے ہاتھوں نوجوان نقیب اللہ محسود کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد اس تحریک میں تیزی آئی اور اس کا نام تبدیل کرکے پشتون تحفظ موومنٹ رکھ دیا گیا۔