اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قومی سلامتی کے ان کیمرہ سیشن سے آرمی چیف عاصم منیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک کمپین ہے جو ریاست پاکستان کی پہلے سے منظور شدہ اور جاری اسٹریجی ڈیٹر، ڈائیلوگ اور ڈویلپمنٹ پر مبنی ہے، اس کمپین میں سیکیورٹی اداروں کے علاوہ حکومت کے تمام ضروری عناصر شامل ہونگے، جیسا کہ قانونی، معاشی، معاشرتی، خارجی وغیرہ شامل ہیں۔ یہ نیا آپریشن نہیں بلکہ ‘وھول آف نیشن آپروچ’ یعنی عوام کے غیر متزلزل اعتماد کی عکاسی کرتا ہے اور جس میں ریاست کے تمام عناصر شامل ہیں، اس وقت پاکستان میں الحمد لللہ کوئی نو گو ایریا نہیں رہا۔
قومی سلامتی کے ان کیمرہ سیشن سے آرمی چیف کی گفتگو میں مذید کہنا تھا کہ اس کامیابی کے پیچھے ایک کثیر تعداد شہداء و غازیان کی ہے جنہوں نے اپنے خون سے اس وطن کی آبیاری کی۔ ان میں 80 ہزار سے سے زائد نے قربانیاں پیش کیں جن میں 20 ہزار سے زائد غازیان اور 10 ہزار سے زائد شہداء کا خون شامل ہے۔ دہشت گردوں کو ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ دہشت گردوں سے مذاکرات کا خمیازہ ان کی مزید گروہ بندی کی صورت میں سامنے آیا، ملک میں دائمی قیامِ امن کیلئے سیکیورٹی فورسز مستعد ہیں۔ اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن جاری ہیں۔