مقتول ناظم الدین جوکھیو قتل کیس، ملزمان کی ضمانت مسترد ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری

0
49

کراچی: شہید ناظم الدین جوکھیو قتل کیس میں ملزمان کی ضمانت مسترد ہونے پر کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری۔ گزشتہ روز ماڈل کورٹ ملیر میں مقتول ناظم الدین جوکھیو قتل کیس کے نامزد ملزمان کی ضمانت مسترد کردی تھی۔

ماڈل کورٹ ملیر کے تفصیلی فیصلے کے مطابق مقتول کی جانب سے فیس بک پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی گئی تھی جس میں غیر ملکی لوگ گائوں کا راستہ روک کر کھڑے تھے۔ مقتول اور مدعی مقدمہ کی نامزد ملزمان کے ساتھ کوئی بھی ذاتی دشمنی نہیں تھی اور نہ ہی کسی پرانی رنجش کا کوئی عنصر موجود ہے۔ مقتول کی جانب سے ایک دوسری ویڈیو اپلوڈ کی گئی تھی جس میں مقتول نے موت مار دھمکیوں کا ذکر کیا ہے۔ مقتول کی جانب سے ایڈووکیٹ مظہر علی جونیجو کو وائس میسج کیا گیا تھا جس میں مقتول نے بتایا کہ ملزم جام عبدالکریم بجار جوکھیو نے جام ہائوس بلایا ہے۔ مقتول اور مدعی مقدمہ کو زبردستی ان کے اپنے گھر سے جام ہائوس ملیر لے جایا گیا اس کے بعد مدعی مقدمہ کو جام عبدالکریم کی جانب سے واپس گھر بھجوا دیا گیا۔ مقتول ناظم الدین جوکھیو کی تشدد زدہ لاش جام ہائوس ملیر کے اندر سے برآمد ہوئی۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق مقتول کی موت بدترین تشدد کرنے کی وجہ سے واقع ہوئی۔ مقتول کا موبائل فون جوکہ کنویں سے جلا ہوا انوسٹی گیشن ٹیم کو ملا تھا اسے پنجاب فارنزک لیبارٹری کو بھیجا گیا تھا تاہم اس سے کوئی بھی ڈیٹا نہیں نکل سکا۔ مقتول نے مقدمہ کے گواہ ایڈووکیٹ مظہر علی جونیجو کو وائس میسج اور ویڈیو بھیجی تھی جس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ اس سے بخوبی ثابت ہے کہ ملزمان نے جرم کو چھپانے کے لیے ثبوت مٹانے اور اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی۔ مقدمہ دہشت گردی ایکٹ کے زمرے میں آتا ہے اور مدعی مقدمہ اور کیس کے گواہان کے بیانات کے تحت ہرایک نامزد ملزم کا کردار واضح طریقے سے پیش کیا گیا۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عبوری ضمانت حاصل کرنے والے قتل کے نامزد مرکزی ملزمان جام عبدالکریم بجار جوکھیو اور جام اویس عرف گہرام جوکھیو کے ساتھ اس جرم کو انجام دینے میں شریک تھے اور جرم کے ثبوت مٹانے اور اپنے آپ کو بچانے کی ملزمان نے کوشش کی۔

دوسری جانب نام نہاد ایماندار انوسٹی گیشن افسر سراج احمد لاشاری کا اصلی چہرہ بھی فائنل چالان جمع کروانے کی صورت میں سامنے آگیا۔ انوسٹی گیشن آفیسر سراج احمد لاشاری کی جانب سے عبوری ضمانت حاصل کرنے والے ملزمان کا نام فائنل چالان میں سے نکالنے کی کوشش کی گئی تھی۔

ماڈل کورٹ سے نامزد ملزمان کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کے بعد اور تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد انسپکٹر سراج احمد لاشاری، ڈی آئی جی پی فنانس تنویر عالم اوڈھو کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں