ریاض (شین نون) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلما ن نے سعودی امریکن انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے دورے کے دوران امریکہ کے ساتھ 300 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط کیا، سعودی ولی عہد نے کہا کہ امریکہ کے 1 ہزار 300 کمپنیاں سعودی عرب میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
سعودی عرب میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا ایک چوتھائی حصہ امریکی کمپنیوں پر مشتمل ہے، انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات 90 سال قبل شروع ہوئے تھے، امریکہ کے ساتھ معاہدوں سے سعودی عرب میں ذرائع آمدنی اور انڈسٹریز کو نشنلائز کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی امریکن انوسٹمنٹ فورم سے خطاب میں کہا کہ محمد بن سلمان ایک عظیم اور کرشماتی شخصیت ہیں، میرا دورہ سعودی عرب تاریخی اور کامیاب ہے، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے، صدر ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ مہینوں میں بہت کارنامے انجام دیے، چین نے امریکہ پر عائد ٹیکسوں میں کمی پر آمادگی ظاہر کی، ہم مزید کمی لائینگے، چین نے امریکی مصنوعات کے لئے دروازے کھولنے کی اجازت دے دی، امریکہ میں بیورو کریسی کو کافی حد تک محدود کر دیا، دنیا کے ممالک معاہدوں کے لئے وائٹ ہاؤس کا دورہ کر رہے ہیں صدر، ٹرمپ نے کہا کہ حزب اللہ نے مشرق کا پیرس کہلانے والا شہر بیروت کی رونقیں تباہ کر دی تھی، حزب اللہ نے لبنانی عوام کو جنگیں اور بدامنی دی۔
انہوں نے کہا ایران کی غلط پالیسیوں نے ملک کو ریگستان میں بدل دیا، دنیا میں امن کے لئے ایران کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتا ہوں، امریکہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا، مجھے جنگیں پسند نہیں، دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہوں۔
صدر ترمپ کا کہنا تھا اگر ایران نے زیتون کی شاخ کو نظر انداز کیا تو امریکہ پابندیوں کے ذریعے سخت پالیسیاں جاری رکھے گا، ایران کو یاد رکھنا چاہیے امریکہ کی پیشکش دائمی نہیں ہوگی۔ امریکہ امن کے قیام کے لئے فوجی طاقت استعمال کر رہا ہے، امریکہ اپنے دوستوں اور شراکت داروں کا تحفظ جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی جنگ میں شامل نہیں ہونگے، خونریزی روکنا ہوگا، اگر ایران نے امن کی پیشکش نظر انداز کیا تو امریکہ پابندیوں کے ذریعے سخت پالیسیاں جاری رکھے گا۔
بہترین اور روشن مستقبل غزہ کے شہریوں کا حق ہے، دہشتگردی نے غزہ پٹی اور لبنان میں بہت سارے لوگوں کی جانیں ضائع کی، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کی خصوصی درخواست پر امریکی وزیر خارجہ شام کے ہم منصب سے ملاقات کریگا،
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے بعد شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کرلیا، غزہ کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل تصور ہے، یہ ڈراونا خواب ختم ہونا چاہئے، ایران دہشت گردی کے بجائے تعمیری پالیسیاں اختیار کریں خطہ اور دنیا میں امن اور استحکام قائم ہوگا، امریکی صدر ٹرمپ کا ریاض میں سرمایا کاری فورم میں خطاب میں امید ظاہر کی کہ سعودی عرب جلد ہی اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ کرے گا۔