اپنی کمائی میں سے کچھ حصہ ضرور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے مختص کریں، شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی

0
50

کراچی (رپورٹ: فرحان ہاشم کوتوال) شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے ناظم آباد عید گاہ گراؤنڈ میں پینتالیس ویں عیدالفطر کی نماز پڑھائی اور اس موقع پر اپنے مختصر بیان میں ارشاد فرماتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس واقعے کی بنا پر اس مرتبہ ہم عید نہیں منائیں گے تو یہ بات ٹھیک نہیں ہے، اللّٰه و رسولؐ کی تعلیمات کے خلاف ہے، البتہ اتنی بات ضرور ہے کہ یہ عید ایسے موقع پر آئی ہے کہ فلسطین میں مسلمانوں پر ایسے مظالم ڈھائے جارہے ہیں کہ تاریخ میں ان کی نظیر ملنا مشکل ہے، پھر ان تک امداد بھی نہیں پہنچانے دی جارہی۔ اسرائیل کی ان ریشہ دوانیوں پر تو کوئی حیرت نہیں، کیوں کہ ان کی سرشت میں عدوان و طغیان ہے ۔ حیرانی و۔پریشانی تو اس بات پر ہے کہ انڈونیشیا سے مراکش تک 57 اسلامی ممالک ہیں، جو کیل کانٹوں سے لیس ہیں، بعض ایٹمی طاقت ہیں، لیکن سب خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ان کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی، ان حکمرانوں کا یہ مجرمانہ کردار ہے، ان کے یہ ہتھیار کس کام کے، ہم اپنے رب کو کیا منہ دکھائیں گے۔

انہوں نے مذید کہا کہ ان حالات میں ہم عوام کیا کریں تو عوام کو میرا یہ پیغام ہے کہ اپنی کمائی میں سے کچھ حصہ ضرور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے مختص کریں۔ کئی ادارے اور تنظیمیں الحمدلله ایسی ہیں کہ جو پابندیوں کے باوجود امداد پہنچا رہی ہیں، انھیں اپنی کمائی میں سے ایک حصہ دیں، بائیس کروڑ  لوگ اگر سو سو روپے بھی دیں تو کتنا ہوجائے گا۔ میں فلسطین کے مسلمانوں کی امداد کرنا فرض سمجھتا ہوں، اگر ہم اتنا بھی نہیں کرسکتے تو پھر اپنے آپ کو مسلمان کہنا چھوڑ دیں۔ اس موقع پر میں بس یہی پیغام دینا چاہوں گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں