ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے فریضہ حج ادا کیا، وفاقی وزیر مذہبی امور پوسٹ حج پریس

0
9

مکہ مکرمہ (شین نون) پاکستان حج مشن کو سات ممالک کے حج مشنز میں پہلے نمبر پر “ایکسیلنس ایوارڈ” مل گیا، یہ اعزاز اس سال  پاکستانی عازمین حج کو غیر معمولی خدمات و انتظامات پر سعودی  وزارت حج و عمرہ کی طرف سے دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف پوسٹ حج پریس میں کہا کہ اس سال  88 ہزار 300 سرکاری حجاج سمیت ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے فریضہ حج ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ 56 فیصد عازمین کو پرانے منیٰ  جبکہ  44 فیصد کو نئے منیٰ میں رہائش دی گئی،73 فیصد حجاج کو مشاعر ٹرین کے ذریعے جبکہ 27 فیصد کو ایئر کنڈیشنڈ بسوں کے ذریعے مشاعر سفر کی سہولیت فراہم کی گئی۔

وزیر مذہبی امور نے کہا کہ 88 ہزار 300 عازمین حج کو  16 گھنٹے دورانیہ کے خصوصی ٹرانسپورٹ آپریشن کے زریعہ منیٰ پہنچایا گیا “منی موو” ٹرانسپورٹ آپریشن میں  1140 بسوں نے حصہ لیا۔ 

سردار محمد یوسف نے کہا کہ مدینہ منورہ میں اس سال تمام  پاکستانی عازمین کو  مسجدِ نبویؐ سے قریب ترین تھری اور فائیو اسٹار ہوٹلوں میں رہائش فراہم کی گئی، مدینہ منورہ میں سو فیصد عازمین کو ریاض الجنہ کی زیارت کی سہولت فراہم کی۔

سردار محمد یوسف، وفاقی وزیر مذہبی امور نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سال 74 پاکستانی مریض، ضعیف العمر حجاج کو ایمبولینسوں کے زریعے وقوف عرفات کروایا گیا جبکہ ان کی جانب سے مقرر وکیل کے زریعے رمی جمرات، کی سہولت  فراہم کی گئی۔

مناسک حج کی ادائیگی کے بعد 350 پاکستانی حجاج کی پہلی پرواز پی کے-732 اسلام آباد روانہ ہوگئی دوسری پرواز ایس وی-3722 حجاج کو لے کر اسلام آباد روانہ ہوگئی، انہوں نے سعودی حکومت اور اداروں کا حج سہولتوں میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب پاکستانی حجاج نے معاونین کی غیر تربیت یافتہ ہونے اور مزدلفہ میں دو پہاڑیوں کے درمیان رات کی تاریکی میں شب گزاری کیلئے کسی اشیاء خورونوش چھوڑنے، ٹرانسپورٹ کی ناقص انتظامات، تاخیر سے پہنچنے، اور قربانی کے دنوں میں کسی صالون کا انتظام نہ ہونے اور ایک سیفٹی ریزر سے حلق کرنے کے عمل کی مذمت کی ہے، جس کی وجہ سے کیمپ میں چاروں جانب منڈے گیے بالوں کے ڈھیر لگے ہوئے تھے، اگر منیٰ میں صالون تھا تو اس کی کسی معاونین نے نشاندہی کی نہ رہنمائی کی جس پہ حجاج میں سخت غصہ پایا جاتا ہے جنہوں نے سعودی وزارت حج کو خط لکھ کے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں