پاکستان میں تفتیش کے لیے اسرائیلی ڈیجیٹل انٹیلی جنس سافٹ ویئر کا استعمال

0
102

کراچی: پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اسرائیلی ڈیجیٹل انٹیلی جنس کمپنی سیلبریٹ کے سائبر ٹیکنالوجی سافٹ ویئر کا ‘پرانا ورژن’ جرائم، جاسوسی اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

گذشتہ ہفتے اسرائیلی اخبار ہرٹز نے خبر دی تھی کہ ایف آئی اے اور پاکستان میں پولیس کے مختلف یونٹ 2012 سے سیلبریٹ کا تیارکردہ سافٹ ویئر تحقیقات کے عمل میں استعمال کر رہے ہیں۔ سیلبریٹ کی فلیگ شپ پروڈکٹ کو یو ایف ای ڈی کہا جاتا ہے اوراس کے حصص کی نسدق ایکس چینج میں خریدوفروخت ہوتی ہے۔

یہ سافٹ ویئر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پاس ورڈ سے محفوظ سیل فونز کو ہیک اور تصاویر، دستاویزات، ٹیکسٹ پیغامات، فون کال کی تاریخ اور رابطوں سمیت تمام معلومات کی کاپی کرکے ڈیجیٹل فرانزک کام کرنے کے قابل بناتا ہے۔

عرب نیوز نے ایف آئی اے سائبر کرائم کے دو حاضر سروس افسروں، ادارے کے ایک ریٹائرڈ ڈائریکٹر اور تین سابق پولیس سربراہان سے بات کی۔ وہ بالترتیب اسلام آباد، صوبہ سندھ اور عسکریت پسندی سے متاثرہ خیبر پختونخوا (کے پی) میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

انھوں نے تصدیق کی کہ پاکستان سیلبریٹ کے یو ایف ای ڈی سافٹ ویئر کا ‘پرانا ورژن’ استعمال کررہا ہے۔ سبھی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ وہ اس معاملے پرمیڈیا سے بات کرنے کے مجاز نہیں تھے۔

ایف آئی اے نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا اور دفتر خارجہ نے سوالوں کا جواب نہیں دیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں