عید قربان پر سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کا عملہ غائب، مویشی منڈی کے باہر سے کے ایم سی کی آلائشوں کے نام پر لی جانے والی رقم بانٹ لی گئی،

0
11

کراچی (رپورٹ: ایم جے کے) کراچی مویشی منڈیوں کے باہر سے کے ایم سی کی آلائشوں کے نام پر لی جانے والی رقم غائب کردی گئی۔ کے ایم سی نے نادرن بائی پاس مویشی منڈی اور دیگر مویشی منڈیوں کے باہر سے جانوروں کی آلائشیں اٹھانے کے نام پر عوام سے رقم وصول کی گئی، عوام کا میئر کراچی مرتضی وہاب سے سوال، کے ایم سی حساب دیں کہ عوام سے آلائشوں کے نام پر لی گئی رقم کہاں خرچ کی؟۔

عید الاضحی کے پہلے، دوسرے اور تیسرے روز کراچی کے مختلف ضلعوں اور خاص کر ضلع وسطی کی سڑکوں، گلیوں اور محلوں میں آلائشوں کی بھرمار نظر آنے لگی جبکہ جگہ جگہ آلائشوں کی وجہ سے گندگی اور بدبو پھیلنے لگی، جس کی وجہ سے بیماریاں پھیلنا شروع ہوگئیں۔

عید الاضحی کے پہلے دن سے لے کر تیسرے دن تک آلائشیں اٹھانے والی کے ایم سی کے زیر سرپرست ادارہ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کی گاڑیاں اور ورکر جنہیں تین دن عید کے دنوں میں سڑکوں، محلوں اور گلیوں سے آلائشیں اٹھانے کے لیے ڈیوٹی سرانجام دینے کے لیے مختص کیا گیا تھا۔ وہ تینوں دن غائب رہے، دن بھر میں کسی ایک علاقے میں گاڑیاں نظر آئیں، جنہوں نے کچھ آلائشیں اٹھائیں اور اس کے بعد وہ گاڑیاں اور ورکر دوبارہ نظر نہیں آئے۔

شہرکراچی کے چند علاقوں کی عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت دور دراز میدانی علاقوں میں آلائشیں پھینکیں اور زیر زمین دفنائی جبکہ کراچی میں مویشی منڈی لگتے ہوئے 25 سال ہوگئے اور پہلی بار مویشی منڈیوں کے باہر کچھ کلومیٹر کے فاصلے پر کے ایم سی (محکمہ ویٹنری سروسز) نے جانوروں پر ٹیکس لینے کے لیے اپنا کیمپ لگایا، کراچی نادرن بائی پاس پر لگائی گئی ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی کے باہر اور دیگر ٹاؤن کی جانب سے لگائی گئی مویشی منڈیوں کے باہر کے ایم سی کے لگائے ہوئے کیمپ جس کا مویشی منڈی انتظامیہ سے کوئی تعلق نہیں تھا، وہاں انہوں نے جانور کے خریداروں سے جو مویشی منڈیوں سے جانور خرید کر باہر نکل رہے تھے ان سے بکروں کی مد میں 300 روپے اور گائے، بیل، اونٹ کی مد میں کہیں 500 کہیں 600 روپے وصول کیے۔

اس وصولی پر کراچی کی مویشی منڈیوں کے باہر کیمپوں میں موجود کے ایم سی انتظامیہ کا موقف تھا کہ یہ رقم ہم اس لیے وصول کر رہے ہیں کہ عیدالاضحی کے دنوں میں کراچی کی سڑکوں، گلیوں اور محلوں سے آلائشیں جمع کر کے زیر زمین دفنائی جائیں گی اور علاقوں میں سپرے کرایا جائے اور چونا ڈالا جائے گا، لیکن ایسا نہ ہوا اور سائیں سرکار کے ایم سی نے کراچی کی عوام کو ہی چونا لگا دیا اور آلائشوں کے نام پر جمع کیا گیا پیسہ آپس میں تقسیم کرلیا گیا، یہ پیسہ کہاں گیا اس کے لیے کراچی کی عوام نے میئر کراچی مرتضی وہاب سے سوال کیا ہے کہ کے ایم سی نے کراچی کی عوام سے جتنا پیسہ مویشی منڈیوں کے باہر سے آلائشوں اٹھانے کے نام پر اکٹھا کیا اس کا حساب دیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں