کراچی: اداکارہ و ماڈل آمنہ الیاس نے ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فحاشی سے متعلق اپنا بیان واپس لیں ورنہ آج کے بعد وہ انہیں اپنا وزیراعظم نہیں مانیں گی۔
وزیراعظم عمران خان نے اتوار کے روز ٹیلی فون پرعوام سے براہ راست بات چیت کے دوران ملک میں زیادتی بڑھتے واقعات کے بارے میں کہا تھا ’’جب آپ معاشرے میں فحاشی پھیلائیں گے تو جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوگا۔‘‘
وزیراعظم کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر ایک جنگ چھڑگئی تھی۔ کئی معروف خواتین سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے وزیر اعظم عمران خان کے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان سے بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
آمنہ الیاس نے بھی ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعظم کے حالیہ فحاشی سے متعلق بیان پر کہا میری وزیراعظم سے درخواست ہے کہ براہ مہربانی اپنی بات کی وضاحت کریں، جتنا فوکس آپ نے ولگیریٹی (فحاشی) پر کیا ہے اگر اس کا 50 فیصد بھی آپ قانون پر کریں گے تو یقیناً فرق پڑے گا۔
اداکارہ نے کہا جناح اور بھٹو کے بعد صرف آپ وہ وزیراعظم ہیں جن کی بات پورا پاکستان سنتا ہے ۔ آپ نے کہا ارطغرل دیکھو پورے پاکستان نے دیکھا ، آپ نے کہا فلاں کتاب پڑھو پورے پاکستان نے پڑھی ۔ تو آپ کے اس بیان سے کتنا نقصان ہونے والا ہے آپ کب اس بات کا احساس کریں گے۔
آمنہ الیاس نے عمران خان کو ووٹ دینے کا مقصد بتاتے ہوئے کہا مجھے لگتا تھا کہ آپ مودی اور ٹرمپ کی طرح غیرذمہ دار نہیں ہیں اس لیے آپ کو ووٹ دیا تھا۔ آپ کو ویسے بھی یوٹرن لینے کا بہت شوق ہے تو براہ مہربانی اپنا بیان واپس لیں۔ ورنہ کم از کم میرے لیے آج سے آپ میرے وزیراعظم نہیں ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا بیان
وزیر اعظم نے کہا تھا زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے سخت آرڈننس لائے ہیں، فیملی سسٹم کو بچانے کے لئے دین نے ہمیں پردے کا درس دیا، اسلام کے پردے کے نظریے کے پیچھے فیملی سسٹم بچانا اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے، جب آپ معاشرے میں فحاشی پھیلائیں گے تو جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوگا، یورپ میں اب فیملی سسٹم تباہ ہوچکا ہے، ان چیزوں کو دیکھتے ہوئے میں نے صدرایردوان سے بات کی اور ترک ڈرامے کو یہاں لایا۔