لیڈی کانسٹیبل کے بیان پر ڈی ایس پی ریڈر کا دباؤ، تمام لیڈیز کانسٹیبل ہیڈ محرر اور منشی کے حق میں بیان دیں، ڈی ایس پی ریڈر

0
355

کراچی (رپورٹ: ایم جے کے) باوثوق زرائع کے مطابق تھانہ گارڈن کی لیڈی کانسٹیبل سویرا کے بیان پر ڈی ایس پی ریڈر نے دباؤ ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ اپنا بیان واپس لو نہیں تو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے گا، تمام لیڈیز کانسٹیبل تھانہ گارڈن ہیڈ محرر اور منشی کے حق میں بیان دیں۔

تھانہ گارڈن کے باوثق ذرائع کے مطابق تھانہ گارڈن کے ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز کی لیڈی کانسٹیبل سویرا کو حراساں کرنے کے حوالے سے اخبارات، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا پر خبر شائع ہوئیں، جس میں لیڈی کانسٹیبل سویرا کے حوالے سے بتایا گیا کہ تھانہ گارڈن کے ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز کی جانب سے ہراساں کیا جارہا ہے اور دھمکیاں دی جارہی ہیں، جس کی شکایت لیڈی کانسٹیبل سویرا نے آئی جی سندھ شکایتی سیل میں درج کروائی۔

خبر شائع ہونے پر ایس ایس پی کے آرڈر پر تھانہ گارڈن کے ڈی ایس پی قیصر علی شاہ نے تھانہ گارڈن لیڈی کانسٹیبل سویرا کا بیان 5 فروری کو لیا اور اس حوالے سے آئی جی سندھ نے انکوائری کا آرڈر بھی کر دیا ہے، جس کی خبر بھی 7 فروری کو اخبارات، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا میں بیان کی تصویر کے ساتھ شائع ہوئیں۔

آئی جی سندھ کی جانب سے انکوائری کنڈکٹ ہونے کے باوجود تھانہ گارڈن لیڈی کانسٹیبل سویرا پر شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے، دباؤ تھانہ گارڈن کے ڈی ایس پی قیصر علی شاہ کے ریڈر حق نواز، ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز کی جانب سے ڈالا جا رہا ہے، ڈی ایس پی قیصر علی شاہ لیڈی کانسٹیبل سویرا پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ اپنا بیان واپس لے لو ورنہ نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔

ذرائع نے مذید بتایا کہ ڈی ایس پی ریڈر حق نواز تھانہ گارڈن کی مختلف لیڈیز کانسٹیبل سے ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز کے حق میں بیان دلوا رہے ہیں، اس طرح کی انکوائری تو یقینا تھانہ گارڈن ہیڈ محرر اور منشی کے حق میں ہی جائے گی اور تو اور اپنی غلطیوں پر ندامت کے بجائے تھانہ گارڈن ہیڈ محرر شاہد جنجوہ نے لیڈی کانسٹیبل سویرا کہ بیان کے حوالے سے خبر چلنے پر روزنامچے میں انٹری بھی کر ڈالی، تھانہ گارڈن لیڈی کانسٹیبل سویرا کی جانب سے ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز پر ہراساں کرنے، دھمکیاں دینے کے سنگین بیان جمع کروانے کی انکوائری آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ایس ایس پی لیول پر کروائیں تاکہ شفاف انکوائری ہوسکے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں