دعا زہرا کیس، دعا زہرا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت ہے، سندھ ہائی کورٹ

0
211

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں دعا زہرا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی۔

سندھ ہائیکورٹ نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا کہ دعا زہرا کی مرضی ہے، جس کے ساتھ جانا یا رہنا چاہے رہ سکتی ہے، شواہد کی روشنی میں اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا۔

اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں دعا زہرا کیس کی سماعت ہوئی، دعا زہرا اور اس کے شوہر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر میڈیکل کرانے کا حکم دیا تھا، ہم نے کچھ دستاویزات پیش کرنی ہے جس پر جسٹس جنید غفار کا کہنا تھا کہ آپ نے جو بھی پیش کرنا ہے ٹرائل کورٹ میں پیش کریں، ہمارے پاس بازیابی کا کیس تھا ، بچی بازیابی ہو گئی ہے۔

پراسکیوٹر جنرل سندھ نے کہا کہ کیس نمٹا دیا جائے، باقی معاملات کیلئے کیس ٹرائل کورٹ بھیج دیں۔ عدالت نے دعا زہرا کو والدین سے ملنے کی اجازت دے دی، سماعت میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ 10 تاریخ کو لاہور ہائی کورٹ میں پیش کرناہے، کسٹڈی پنجاب پولیس کے حوالے کی جائے تاکہ بچی کو لاہور ہائی کورٹ میں پیش کیا جا سکے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کیس یہاں چل رہا ہے، جس پر عدالت نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ بچی کا بیان ہوچکا ہےآپ جذبانی کیوں ہورہے ہیں۔

عدالت نے والد سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں، جس پر والد کا کہنا تھا کہ میری شادی کو 17 سال ہوئے ہیں، میری بچی کی عمر 17 سال کیسے ہوسکتی ہے۔

جسٹس جنید غفار نے کہا کہ ہمارے پاس دعا زہرا کا بیان ہے، ہم نے سپریم کورٹ اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلوں کو دیکھنا ہے، آپ ملاقات کرلیں ان سے ہم چیمبر میں ملاقات کراتے۔ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ تمام افرادکی تلاشی لی جائے اور چیمبر میں والدین کی دعا زہرا سے ملاقات کرائی جائے، بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں