کراچی: رکن سندھ اسمبلی اور الیکشن میں مسلسل چوتھی بار منتخب ہونے والے ساجد جوکھیو کی اہلیت کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کراچی میں درخواست پر نوٹس جاری کردیا گیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے ضلع ملیر پی ایس 87 کے ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کی سندھ اسمبلی سے نااہلی سے متعلق درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے 11مارچ کو پیش ہونے کا حکم جاری کردیا ہے۔
شاہ زمان ایڈوکیٹ کی درخواست پر معزز عدالت نے آئینی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو نے ممبر سندھ اسیمبلی کے ساتھ وائس چیئرمین کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی سیٹ رکھی ہوئی ہے۔ پاکستان کے آئین کے مطابق گورنمنٹ کے ماتحت کام کرنے والے ادارے کا وائس چئیرمین سندھ اسمبلی کا ممبر نہیں بن سکتا۔
ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کو اس معاملے پر شاہ زمان ایڈوکیٹ کی طرف سے لیگل نوٹس بھیجا گیا تھا جس کا جواب نہیں دیا گی تاہم جواب نہ دینے پر رکن سندھ اسمبلی محمد ساجد جوکھیو کی ناایلی کی آئینی درخواست عدالت عالیہ میں دائر کی گی ہے۔ جس پر ہائی کورٹ آف سندھ کراچی نے ایم پی اے محمد ساجد جوکھیو کو 11مارچ کو پیش ہونے کا حکم جاری کردیا۔