اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے بیان میں کہا ہے کہ 2022 تک سرکاری قرضے شرح نمو کا 94.4 فیصد ہو جائیں گے۔ ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان کی 37 فیصد وک فورس بیروزگار ہے۔ آئی ایم ایف کو لگتا ہے پاکستان کی گروتھ 1.5فیصد ہوگی اور جس کا مطلب مہنگائی اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوگا۔ یہ کس منہ سے معیشت کی سمت درست کرنے کے دعوے کرتے ہیں؟۔