پبلک آکائونٹس کمیٹی میں سرکاری اداروں میں ایکسٹینشن پر کام کرنے والے افسران کی فہرست طلب

0
117

اسلام آباد: پبلک آکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چئیرمین پی اے سی نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں نور عالم خان نے پی اے سی میں لاپتا افراد کمیشن کی کارکردگی رپورٹ طلب کرلی، چئیرمین کمیٹی نے چیئرمین لاپتا افراد کمیشن جاوید اقبال کو طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جاوید اقبال کو چئیرمین لاپتا افراد کمیشن کے عہدے سے ہٹانے کیلئے وزیراعظم کو خط لکھ چکے ہیں۔

ممبر پی اے سی شیخ روحیل اصغر نے چئیرمین نیب آفتاب سلطان سے مکالمہ کیا کہ مونس الٰہی کے خلاف نیب کے کیسز کیوں بند ہوئے، کس کے کہنے پر بند ہوئے، چئیرمین نے نیب آفتاب سلطان نے جواب میں بتایا کہ میرے پاس تفصیلات موجود نہیں ہے جلد تفصیلات حاصل کرکے کمیٹی کو آگاہ کروں گا۔

پبلک اکائونٹس کمیٹی نے بی آر ٹی منصوبہ کیس انکوائری کے بغیر بند کرنے پر اس وقت کے ڈی جی آپریشنز نیب ظاہر شاہ کو طلب کرلیا، چئیرمین نیب آفتاب سلطان نے بی آر ٹی منصوبہ کی دوبارہ انکوائری کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔

ہیلی کاپٹر کیس میں نادہندگی کے باوجود عمران خان کےکاغذات نامزدگی منظور ہونے کے معاملہ پر پبلک آکائونٹس کمیٹی نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو کل طلب کرلیا۔

چئیرمین نیب نے پبلک آکائونٹس کمیٹی کو بتایا کہ 18 سو افراد کی فہرست مرتب کر لی گئی ہے، ریکارڈ فائنل کر کے تمام اداروں کو بھجوا دیں گے۔

پی اے سی نے تمام سرکاری اداروں میں ایکسٹینشن پر کام کرنے والے افسران کی فہرست طلب کرلی، سرکاری اداروں میں کام کرنے والے دوہری شہریت کے حامل افسران، عدلیہ میں تعینات دوہری شہریت کے حامل افراد کی فہرست بھی طلب کرلی۔

واضح رہے کہ اگر ایکسٹینش اور ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری نیم سرکاری اور خود مختار اداروں میں ملازم پر پابندی لگ جائے تو ملک تباہی کی دلدل سے جلد باہر نکل سکتا ہے دوبارہ ملازمت/ عہدے حاصل کرنے والے ریلو کٹے بیڈ گورننس کے ذمہ دار ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں