مودی حکومت کے اقدامات صرف مقبوضہ وادی اور اس کے پرامن عوام پر حملہ نہیں ہیں، بلاول بھٹو زرداری

0
92

کراچی: پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا یومِ استحصالِ کشمیر پر پیغام میں کہنا ہے کہ بھارت کا مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اقدام متنازعہ، یکطرفہ اور غیر قانونی ہے۔ یہ اقدام کشمیریوں کی تحریکِ آزادی کو دبانے کی ناکام کوشش ہے۔ مودی حکومت کے اقدامات صرف مقبوضہ وادی اور اس کے پرامن عوام پر حملہ نہیں ہیں۔ یہ بین الاقوامی قوانین و عملداری اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں بیان کردہ عالمی برادری کی مشیت پر حملہ ہے۔ یہ اقدام بقائے باہمی کے اصولوں و فلسفے، جمہوری اقدار اور انسانیت پر بھی حملہ ہے۔ قابض بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے محاصرے کو انسانی تاریخ میں ہمیشہ ایک سیاہ باب کے طور پر یاد رے گا۔ بدنامِ زمانہ آر ایس ایس کا وہ متعصبانہ نظریئہ کامیاب نہیں ہوگا، فاشسٹ مودی جس کا پیروکار ہے۔

  بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر صرف رائے شماری کے ذریعے ہی حل ہوگا اور افغانستان میں بدلتے حالات کے پیشِ نظر تنازعہِ کشمیر کو حل کرنا ضروری ہے۔ تاکہ یہ خطہ انارکی کے شعلوں کی لپیٹ میں آنے سے محفوظ رہے۔ عالمی برادری کو بھی اب جاگ جانا چاہیے اور حالات کے مطابق اقدامات اٹھانے چاہیے۔ پی پی پی نہ تو بھارتی بربریت پر خاموش رہے گی اور نہ ہی کشمیر کاز کے معاملے پر سلیکٹڈ وزیر اعظم کی مجرمانہ غفلت پر چُپ رہے گی۔ کشمیر کاز کے معاملے پر میں پیچھے ہٹنے کا سوچ بھی نہیں سکتا اور وہ وعدہ جو شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کیا تھا، اسے میں پورا کرنے کا عزم رکھتا ہوں۔ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ، کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہوگا اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ مقبوضہ وادی کے عوام منتظر ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی پوری قیادت متحد ہو۔ جب سے سلیکٹڈ حکومت اقتدار میں آئی ہے، ذاتی انا و مفادات نے حقیقی قومی مفاد پر فوقیت حاصل کرلی ہے۔ کشمیری عوام کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ پاکستانی عوام اور ان کے جمہوری و آئینی ادارے کشمیریوں کی جدوجہد کے ساتھ متحد کھڑے ہیں۔ میں اس کشمیری عوام کی وکالت کرتا رہوں گا، جو ہر روز بھارت کی قابض فوج کے ہاتھوں تشدد اور مظالم کا سامنا کرتی ہے۔ کشمیریوں کی آزادی کے بنیادی اور آفاقی حق کے لیے لڑتے رہیں گے اور مسئلہ کشمیر کے معاملے پر اب دنیا کو بیدار ہونا چاہیے، اور میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا، جب تک ایسے ہو نہیں جاتا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں