تحریر: مشّرف زیدی
عمران خان نے جو بین الاقوامی سازش کا ڈراما رچایا ہے، اس سے پاکستان کی خارجہ پالیسی اور سفارتکاری کو گہرا نقصان پہنچے گا۔ کسی ملک کے اندرونی امور میں مداخلت کرنا بہت مشکل کام ہے۔ خاص طور پر پاکستان کے۔ کیوں؟
کیوں کہ مداخلت کے لیئے تین اہم چیزیں درکار ہیں اور یہ مشکل ہیں۔
سمجھ: دوسرے ملک میں مداخلت کے لیئے اس کو سمجھنا ضروری ہے۔ امریکہ پاکستان کو کتنا سمجھتا ہے؟ اندازہ اس سے لگا لیں کہ ستمبر 11 کے دہشتگرد حملے سے اب تک ایک ہی چیز مانگے جا رہا ہے اور وہ اس کو ملتی نہیں، اس کو پاکستان کی کوئی سمجھ نہیں۔
دلچسپی یا اہم مفادات: دوسرے ملک میں مداخلت تب وارے پڑتی ہے جب اہم مفادات داؤد پر لگے ہوں۔ امریکہ کی افغانستان سے روانگی کے بعد اس خطے میں دلچسپی کم ہوئی ہے، بڑھی نہیں۔ رہی بات اڈوں کی، تو نہ امریکہ نے مانگے، اور نہ ہم نے دینے تھے۔ کیا فوج کو بالکل زیرو سمجھا ہوا ہے؟۔
فائدہ: دوسرے ملک میں مداخلت کا آخری اہم پہلو ہے کہ اس مداخلت سے کیا پھل نکلیں گے۔ امریکہ کو پاکستان پر دبائو ڈالنے کہ سارے زرائع موجود ہیں۔ عمران ہو یا زرداری، فوج ہو یا نواز شریف: امریکہ آئی ایم ایف، یونیسکو، ایف اے ٹی ایف اور دیگر بین الاقوامی اداروں کہ ذریعے دبائو ڈالتا ہے اور رہے گا۔
گویا سازش کی کوئی ضرورت ہی نہیں۔ امریکہ ایک سوپر پاور ہے۔ پاکستان ایک مقروض مگر اہم ملک ہے۔ امریکہ کے دبائو کو مینیج کرنے کی زمہ داری ہمارے سفارتکاروں کی ہے۔
عمران خان کا سازشی بیانیہ ان سفارتکاروں کہ لیئے ایک کینسر کی مانند ہے۔ سفارتی کیبل تو دور کی بات اب تو دوسرے ممالک کے اہم اہلکار اور صحافی بھی پاکستانی سفارتکاروں سے بات کرتے ہوئے کترائیں گے۔ کیوں؟۔
کیوں کہ وہ سوچیں گے، کہ یار ان کے سیاستدان تو نام لے لے کر اگلوں کو برا بناتے ہیں! اپنی اندرونی سیاست چمکانے کے لیئے۔ امریکہ ہو یا کوئی اور ملک، رجیم چینج کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
پاکستان ایک بہت بڑی باوقار ایٹمی قوت ہے۔ ہمارے سفارتکار، بہت ہی محدود وسائل میں، ڈٹ کے کشمیر کی، دنیا اسلام کی، پاکستانی لیبر کی اور ہمارے دیگر اور مفادات کی نمائندگی کرتے رہیں ہیں۔ یقین کمزوریاں بھی ہیں، مگر ایسی نہیں کہ ہم دن دہاڑے، کھلے بازار میں ان پیروں سے زمین کھینچ لیں۔
عمران خان نے اقتدار کے لیئے جو راستہ استعمال کیا ہے، اس سے پاکستان کی سفارتکاری اور اہم مفادات کو نقصان پہنچ چکا ہے، اور پہنچتا رہے گا۔
ان سے اور ان کے حامیوں سے گزارش ہے: تھوڑی زمہ داری سے کام لیں۔ اقتدار ہو نہ ہو، ملک ہم سب کا۔ پاکستان زندہ باد!۔