کراچی(رپورٹ: ایم جے کے) سندھ ہائیکورٹ نے صحافتی تنظیموں کی پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست پروفاق، وزارت اطلاعات ونشریات اور دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرزاینڈ نیوز ڈائریکٹرز، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن، آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی اور دیگر کی جانب سے دائر پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ میں جمع کروائی گئی ہے۔
عدالت نے مدعاعلیہان کو 19 مارچ کیلئے نوٹس جاری کردیئے، درخواست سابق اٹارنی جنرل منیر اے ملک ایڈووکیٹ کے توسط سے دائرکی گئی ہے، درخواست گزاروں نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ صحافتی فرائض پر جبری سنسرشپ اور بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ترمیم شدہ پیکا ایکٹ آزادی اظہار رائے کے آئینی حق سے محروم رکھتا ہے، درخواست میں پیکا ترمیمی ایکٹ کے سیکشن کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے سیکشن کو کالعدم قرار دیا جائے تاکہ آزادی اظہار رائے کو یقینی بنایا جاسکے۔