اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان چہارم انتقال کرگئے

0
21

کراچی: اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان چہارم انتقال کرگئے، جاں نشین نامزد کرچکے تھے۔ اسماعیلی برادری کے اعلامیہ میں مولانا شاہ کریم کے انتقال کا باقاعدہ اعلان کیا گیا ہے۔ ان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا، ان کی عمر 88 برس تھی۔ کئی ملکوں کی طرح پرتگال نے بھی انہیں شہریت دی ہوئی تھی، ان کی تدفین بھی لزبن میں ہوگی لیکن ابھی حتمی اعلان نہیں ہوا۔ ان کی پیدائش جینوا میں ہوئی تھی۔
ان کا نام شاہ کریم الحسینی رکھا گیا تھا، دادا سر آغا خان سوئم کے انتقال پر انہوں نے اسماعیلی برادری کی امامت سنبھالی اور آغا خان چہارم کا ٹائٹل رکھا۔ وہ اسماعیلی برادری کے 49 ویں امام حاضر کہلائے گئے۔

ان کے خیراتی امدادی ادارے اسپتال اسکول ترقیاتی کاموں کا جال پوری دنیا میں ہے، انہوں نے اپنی وصیت میں اپنے جانشین کا نام بھی لکھا ہے۔ وصیت تدفین کے بعد ایک اجتماع میں کھول کر سنائی جائے گی۔ لیکن انتقال کے بعد پچاسویں امام کے نام کا اعلان غیر رسمی طور پر ہوگا۔

ان کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہیں۔ بڑے بیٹے کا نام پرنس رحیم آور بیٹی کا پرنسس زہرہ آغا خان ہے۔ باقی دو بیٹے پرنس علی آغا خان اور حسین آغا خان ہیں۔

پرنس رحیم آغا خان کو پاکستان کا سب سے بڑا اعزاز نشان پاکستان مل چکا ہے، وہ گزشتہ مہینوں میں پاکستان آئے تھے۔ کریم آغا خان کو بھی نشان پاکستان نشان امتیاز دیا جاچکا تھا۔

انہوں نے پاکستانی میں برادری کے لیے ہاؤسنگ پروجیکٹ بنوائے، ناداروں کی تعلیم کے پلان مکمل کئے کراچی میں ہاؤسنگ پروجیکٹس کے ساتھ محلوں میں کلینک اور اسپتال قائم کئے۔ آغا خان اسپتال اب میڈیکل یونیورسٹی بھی ہے۔ شمالی پاکستان میں ان کے بنیادی تربیتی تعلیمی اور رہائشی پروجیکٹس موجود ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں