کراچی (رپورٹ: ماجد خان) الیکشن کمیشن آف پاکستان صوبہ سندھ کی جانب سے تربیتی ٹریننگ ‘ورک پلیس حراسمنٹ اینڈ ایتھکس’ کا آغاز دفتر صوبائی الیکشن کمشنر کراچی سندھ میں کیا گیا، ورک پلیس حراسمنٹ اینڈ ایتھکس کے عنوان سے 4 روزہ ورکشاپ کا افتتاح الیکشن کمشنر سندھ میں کیا گیا، یہ اقدام الیکشن کمیشن آف پاکستان کے وژن انکلیوزو الیکشنز کی اک کڑی ہے جس میں معاشرے کے تمام پسماندہ طبقات کو ووٹنگ کے عمل میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اسٹاف کو بھی جینڈر کے حوالے سے سینسٹائیز کرنا ہے، یہ ٹریننگ جینڈر ایند سوشل انکلیوژن ڈپارٹمنٹ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تیار کردہ ہے، جس میں ورک پلیس حراسمنٹ ایکٹ 2010 کو مکمل باریک بینی کے ساتھ سمجھایا گیا ہے اور یہ نہایت اہمیت کا حامل موضوع ہے جس پر سماج کے ہر فرد کو آگاہ ہونا چاہئیے۔ ورک پلیس حراسمنٹ ایکٹ کے ساتھ دفتر میں کام کرنے کے اصول و اخلاقیات بھی اس تربیت کا حصہ ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس چیز کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس ٹریننگ کا آغاز کیا ہے جس کے پہلے مرحلے میں صوبائی ہیڈ کوارٹر کے گریڈ 1 سے لیکر 16 تک کہ 100 ملازمین کو چار نشستوں میں ورک پلیس حراسمنٹ اور اخلاقیات پر تفصیل سے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں 50 ملازمین کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے، جبکہ صوبہ سندھ کے تقریبا 500 ملازمین کو بھی رواں ماہ ورک پلیس حراسمنٹ اینڈ ایتھکس پر ٹریننگز کروائی جائیں گی۔
صوبائی الیکشن کمشنر سندھ شریف اللہ نے اس ٹریننگ کو ورک پلیس حراسمنٹ سے متعلق درپیش مسائل سمجھنے اور ان کے حل کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا، اس ورکشاپ میں صوبائی ہیڈ کوارٹر سندھ کہ تقریبا 100 شرکاء شامل ہیں، گریڈ ایک کے مالی، سویپر، چوکیدار سمیت گریڈ سولہ کے سینئر اسسٹنٹ اور سینئر سپرڈنٹ شامل ہیں، اس ٹریننگ میں حراسمینٹ ایکٹ 2010 کے مکمل ماڈیولز کو بلکل باریکی سے پڑھایا جارہا ہے، جس کے ٹرینرز الیکشن کمیشن آف پاکستان کے افسران ڈپٹی ڈائریکٹر لاء عبداللہ ھنجراہ، ڈپٹی ڈائریکٹر جینڈر اینڈ سوشل انکلیوژن سید عبداللہ شاہ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر میڈم ثروت بتول ہیں۔