اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان زاہد خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری جنگ کے خاتمے کیلئے فریقین کے درمیان مذاکرات ہی واحد حل ہے۔جنگ کو ہوا دینا یا جنگ کا طول پکڑنا پورے خطے کے مفاد میں نہیں۔پاکستان میں جنگی خبروں کو یہاں پر بڑھا چڑھا کر پیش کرنے سے اپنا ہی نقصان ہوگا۔ اس بار بھی اگر ایک منتخب حکومت کو گرانے کی سازش کی گئی تو تباہی پہلے سے زیادہ ہوگی۔ افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستانی بھی پرامن زندگی گزارنے کے قابل ہوں گے، ہمیں یہ حقیقت سمجھنی ہوگی۔
مرکزی ترجمان اے این پی کا مزید کہنا تھا کہ وہاں پر ہر مکتبہ فکر ایک ساتھ ہیں اور افغان حکومت کی حمایت کررہے ہیں، پاکستان کو اپنی پالیسی واضح کرنی ہوگی۔پاکستان افغان پالیسی بارے گومگوں صورتحال کا شکار ہے لیکن اب مزید یہ ابہاد دور کرنا ہوگا۔ دہشتگردی ایک ناسور ہے، خیبرپختونخوا سمیت مختلف علاقوں میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات تشویشناک ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ واقعات بتارہے ہیں کہ دہشتگرد ایک بار پھر منظم ہورہے ہیں، اس بار راستہ نہ روکا گیا تو تباہی پہلے سے کئی گنا زیادہ ہوگی۔ سلیکٹڈ وزیراعظم، ان کے وزراء اور مشیروں کی جانب سے طالبان کی حمایت کرنا انکی اصل ذہنیت کی عکاسی کررہی ہے۔ پی ٹی آئی کی اصلیت یہ ہے کہ ایک دہشتگرد کو کشمیر میں رکن قانون ساز اسمبلی بنایا جارہا ہے۔