اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کورونا کی مریضہ ہونے کے باوجود شناخت چھپانے کا اعتراف کر لیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کا اعتراف کرلیا ہے کہ وہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئی تھیں لیکن انہوں نے اسے تمام لوگوں سے چھپایا۔ ان کا کہنا تھا کہ شناخت چھپانے کا مقصد یہ تھا کہ میڈیا کو پتا نہ چل سکے۔ میں نے خبربا آسانی چھپائی، اس کا مطلب ہمارے سسٹم میں گیپ ہے۔
فردوس عاشق نے یہ بھی بتایا کہ انھیں ٹیسٹ کے نتائج اور رپورٹ ملی، صرف انہیں یا لیب کو پتہ تھا کہ وہ کورونا وائرس کا شکار ہوگئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ پر وائرل ہوا تھا کہ ثنا مکی کے قہوے سے کرونا کا مریض صحتیاب ہوجاتا ہے۔ میں ڈاکٹر تھی لیکن مجھے میری فیملی نے زبردستی قہوہ پلایا دیا یہ سب گھٹیا اور فضول باتیں ہیں۔ اس قہوے نے مجھے جتنا نقصان پہنچایا شاید کورونا نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا۔ میرا امیونٹی سسٹم اس قہوے سے بہت متاثر ہوا۔ تاہم ان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اب وہ مکمل طور پر صحت یاب ہوچکی ہیں۔