میٹرک بورڈ کے تحت نہم و دہم جماعت کے سالانہ امتحانات کیلئے امتحانی مراکز قائم

0
100

 
 
کراچی: نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات 438 امتحانی مراکز میں پیر 5 جولائی سے شروع ہو رہے ہیں۔ اس بات کا اظہار ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سید شرف علی شاہ نے جمعہ کے روز اپنے دفتر میں امتحانات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا۔

اس موقع پر ناظم امتحانات سید محمد علی شائق، ڈپٹی کنٹرولر طارق کریم اور دیگر افسران موجود تھے۔ انہوں نے ناظم امتحانات اور دیگر افسران کو کہاکہ تمام امتحانی مراکز کو ہدایات جاری کی جائیں کہ وہ امتحانات کے دوران کووڈ 19 کی وباء کے باعث ایس او پیز کا مکمل خیال رکھیں، امتحانی مراکز کے باہر ایس او پیز کے حوالے سے تمام ہدایات آویزاں کی جائیں، طلباء و طالبات ماسک کا استعمال لاز می کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام امتحانی پرچوں میں وقفہ دیا گیا ہے، امتحانی سینٹروں پر معمور سینٹر سپرنٹنڈنٹ، سینٹر کنٹرول آفیسرکو کووڈ ویکسین لگوانے کی ہدایات گورنمنٹ آف سندھ پہلے ہی جاری کر چکی ہے ہم نے بھی اس حوالے سے تمام امتحانی سینٹروں پر لیٹرز جاری کر دیئے ہیں۔

 انہوں نے بتایا کہ اس سال نویں اور دسویں جماعت کیلئے مجموعی طور پر 3 لاکھ 48 ہزار 249 طلباء و طالبات سائنس و جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانات دیں گے جبکہ اس سال امتحانی مراکز 438 بنائے گئے ہیں جس میں 185 سرکاری اسکول اور 253 نجی اسکول شامل ہیں۔

طالبات کیلئے 201 اور طلباء کیلئے 237 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں۔ اس سال نویں جماعت کے سائنس گروپ میں ایک لاکھ 56 ہزار 512 جبکہ دسویں جماعت میں ایک لاکھ 54ہزار 57 امیدوار شریک ہوں گے۔ اسی طرح جنرل گروپ کے امتحانات میں 37ہزار 680 امیدوار شریک ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام اسکولوں اور طلباء وطالبات کی سہولت کیلئے بورڈ کی ویب سائٹ www.bsek.edu.pk پر سینٹر لسٹ جاری کر دی گئی ہے۔ چیئرمین سید شرف علی شاہ نے نے بتایا کہ تمام ایڈمٹ کارڈ جاری کئے جا چکے ہیں۔

امتحانات کی نگرانی کیلئے بورڈ آفس میں رپورٹنگ سیل قائم کر دیا گیا ہے جو کہ امتحانی مراکز کا دورہ کر کے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس بورڈ آفس میں جمع کرائیں گی۔ نقل کی روک تھام کیلئے بورڈ کی خصوصی ٹیمیں رپورٹ کے حوالے سے اقدامات کریں گی۔

 چیئرمین بورڈ کی درخواست پر ضلعی انتظامیہ نے تمام امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ کرنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بورڈ سے لیٹر جاری کر دیئے گئے ہیں جس کے تحت ان مراکز پر بیرونی مداخلت پر پابندی ہو گی اور ان کے اطراف میں کام کرنے والی فوٹو اسٹیٹ کی مشینیں دوران امتحان بند رہیں گی۔

امتحانی پرچوں کی ترسیل کے لئے ایک موثر نظام تشکیل دیا گیا ہے اور یہ پرچے بورڈ کے افسران حب سینٹرز پر پہنچائیں گے جہاں سے سینٹر کنٹرول افسران امتحانی پرچے متعلقہ سینٹر پر پہنچائیں گے جبکہ یہ تمام افسران پرچے کے دوران سینٹر ہی میں موجود رہیں گے اور پرچہ ختم ہونے کے بعد اپنی نگرانی میں طلبہ کی جانب سے پُر کئے گئے جوابی پرچے سرمہر کرکے بورڈ آفس میں پہنچائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ضلعی انتظامیہ اور بورڈ کے ذریعے نقل پر قابو پانے کیلئے اجتماعی کاوش کر رہی ہے، انہوں نے طلبہ کو متنبہ کیا کہ امتحانات کے دوران موبائل فون ہر گز اپنے ہمراہ نہ لائیں خلاف ورزی کی صورت میں موبائل فون ضبط کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کی ہدایت پر شفاف امتحانات کے انعقاد کیلئے تمام اداروں سے تعاون حاصل کیا جا رہا ہے۔

چیئرمین بورڈ نے بتایا کہ بورڈ نے (کے الیکٹرک) انتظامیہ سے امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی تحریری درخواست کی ہے تاکہ بچے اچھے ماحول امتحانات دے سکیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں