کراچی: شہر کراچی میں کمسن بچی کو ہراساں اور بلیک میل کرنے والے قاری کو گرفتار کرکے اس کے فون سے بچی کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر برآمد کرلیں۔ یہ سائبر کرائم سرکل کا 2021 کا پہلا کیس ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کے مطابق ایک خاتون نے شکایت کی کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو گھر میں قرآن کریم پڑھانے کیلئے عبد القدیم نامی قاری صاحب کو مقرر کیا تھا۔ کچھ عرصہ بعد بچی نے اپنی والدہ کو بتایا کہ قاری عبد القدیم نے قرآن پڑھاتے ہوئے اس کے ساتھ نازیبا حرکات کیں اور اس کی تصاویر اور ویڈیوز بنائیں۔
بچی نے مزید بتایا کہ ملزم قاری عبد القدیم ان تصاویر اور ویڈیوز کی بنیاد پر اسے بلیک میل کرکے ناجائز مطالبات اور رقم کا مطالبہ کر رہا ہے۔
ملزم نے پھر واٹس ایپ کے ذریعے بچی کی تصاویر اور ویڈیوز اس کی والدہ کو بھی واٹس ایپ پر بھیجتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر اس کے مطالبات پورے نہیں کیے تو وہ بچی کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کردے گا۔
ایف آئی اے نے پہلے ماہر نفسیات کی مدد لے کر بچی کو ذہنی دباؤ سے نکالا اور پھر گلشن اقبال کے ایک گھر میں چھاپہ مارکر قاری عبدالقدیم کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کے اسمارٹ فون سے بچی کی تصاویر اور ویڈیو بھی برآمد ہوئی ہیں۔
مجاز اتھارٹی سے منظوری حاصل کرنے کے بعد کراچی میں گلشنِ اقبال پر چھاپہ مار ٹیم کے ذریعہ باضابطہ چھاپہ مار کارروائی کی گئی ہے۔ چھاپہ مار جماعت نے قاری عبد القدیم کو موقع پر ہی روک لیا۔ ذاتی تلاشی لی گئی۔
ایف آئی اے نے ملزم کے خلاف 2021 کا پہلا مقدمہ سائبر کرائم کی دفعات کے تحت درج کرلیا ہے۔