اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا PDMA میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی پر بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا فریم ورک تیار کیا اور اس پر متعلقہ تنظیموں کے کومنٹس مانگے گئے۔ سی پی این ای، پی بی اے، کے ساتھ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی پر میٹنگ کی گئی۔
سوشل میڈیا تشہر 25 ارب تک پہنچ چکی ہے اور اس پیسے کو ریگولیٹ کرنا ہے جو ڈالر کی صورت میں پاکستان سے باہر جارہا ہے۔ سیٹلائیٹ چینل پاکستان میں 114 ہیں اور نیوز کے 31 انٹرٹینمنٹ کے 42 چینل ہیں۔ 42 چینلز کو لینڈنگ رائٹس دیئے گئے ہیں۔ بچوں کے 14 چینلز ہیں اور ایف ایم ریڈیو 258 ہیں۔ 4026 کیبل ٹی وی آپریٹر ہیں اور موبائل ٹی وی چھ ہیں آئی پی ٹی وی بارہ ہیں۔ کیبل ٹی وی آپریٹرز کو مواد خرید کر چلانے کی بھی اجازت ہو گی اور 1672 اے بی سی سرٹیفائیڈ اخبارات ہیں۔ اخبارات کی بہت بڑی تعداد فیک اخبارات کی ہے اعر 185 ملین موبائل سبسکریپشن ہے۔ 104 ملیں براڈ بینڈ سبسکرائبرز ہیں اور 102 ملیںن تھری جی فور جی سبسکرائبر ہیں۔ ساڑھے چھ کروڑ لوگ وٹس ایپ پر ہیں۔
چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ گوگل اور فیس بک نے سات ارب کے اشتہارات پاکستان سے ایک سال میں لیئے ہیں اعر گیمنگ بہت بڑی انڈسٹری بن گئی ہے۔ پاکستان کے 19 سالہ لڑکے نے ویڈیو گیم کھیل کر 16 ملین ڈالر کمائے ہیں جبکہ ایک پاکستانی لڑکی نے 8 ملین ڈالر کمائے ہیں۔ اس عمر میں Millionaire گیم کھیل کر ہی بنا جاسکتا ہے۔