کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے زائد قیمت اور غیر معیاری دودھ کی فروخت کے خلاف آپریشن کا حکم دے دیا ہے۔ جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں دودھ کی قیمتوں سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔بلدیہ عظمیٰ کراچی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دودھ کی فی کلو قیمت 110 روپے مقررکی گئی ہے۔
جسٹس اقبال کہلوڑو نےاستفسارکیا کہ یہ قیمت کس بنیاد پر110 روپے قیمت مقرر کی گئی۔دودھ میں کیمیکل ملانےکی اطلاعات آرہی ہیں،معیار کون چیک کرتا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی دودھ کا معیار چیک کرتی ہے۔ اس پر عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ آپ اوپر کیوں بیٹھے ہیں اور آپ کا کام اس کو دیکھنا ہے۔ عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ کراچی میں 160 روپے فی کلو دودھ مل رہا ہے۔ آپ عوام کے ٹیکس سے تنخواہ لے رہے ہیں اور آپ کو چاہئے کہ کام بھی کریں۔
عدالت نے حکم دیا کہ فوڈ اتھارٹی بھی سورہی ہے، ان کو چاہئے کہ آج سے آپریشن شروع کریں۔ اس پر سندھ فوڈ اتھارٹی کے وکیل نے بتایا کہ ہم روزانہ چھاپے مار رہے ہیں۔عدالت نے حکم دیا کہ صرف دکھاوے کے چھاپے نہیں چاہیئے، جا کر کام کریں۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے وکیل نے مزید بتایا کہ کمشنر کراچی خود نگرانی کررہے ہیں اورگراں فروشی کے خلاف کارروائی ہورہی ہے۔ عدالت نے گراں فروشی اور غیر معیاری دودھ کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دئیے کہ نوٹیفیکیشن جاری ہو جاتا ہے مگر عمل درآمد نہیں ہوتا۔ عدالت نے واضح کردیا کہ یہ عوام کا براہ راست مسئلہ ہے اور ہم حکم پرعمل درآمد کرائیں گے۔
سندھ ہائی کورٹ نے سندھ فوڈ اتھارٹی اور کمشنر کراچی کو 21 ستمبر تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔