کراچی: گذشتہ چند ہفتوں کے دوران بین الاقوامی پانیوں میں ایران کی جانب سے کسی بحری جہاز کو قبضے میں لینے کی ایرانی کوشش سامنے نہیں آئی۔
ھگاس حوالے سے آخری کوشش 5 جولائی کو کی گئی تھی جب امریکی افواج حملے کے علاقے میں پہنچی اور عملاً ایرانی بحریہ کو دو بحری جہازوں کو قبضے میں لینے سے روک دیا تھا۔ ان میں سے ایک جہاز کو عمان شہر اور دوسرے کو مسقط کے قریب ساحل سمندر میں روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔
مشرق وسطیٰ میں فوج میں کمی کا فیصلہ سابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے دور میں ہوا جو موجودہ سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن کے دور میں بھی برقرار رہا ہے لیکن بعد میں نے لائیڈ آسٹن نےمشرق وسطیٰ میں فوج کو ‘انٹیگریٹڈ ڈیٹرنس’ کی ضرورت قرار دیا۔ 2021ء کے موسم خزاں میں بحرین کانفرنس میں ایک تقریر میں انہوں نے وضاحت کی کہ امریکا سمندری سلامتی سمیت خطے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔