اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت آئندہ بجٹ اور ملکی معیشت کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، شفقت محمود، اسد عمر، فواد چوہدری، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان، وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا محمود خان، صوبائی وزراء ہاشم جواں بخت، تیمور سلیم جھگڑا اور متعلقہ اعلی حکام کی شرکت کی۔
اجلاس میں آئندہ بجٹ کے حوالے سے پارٹی کی سینئر قیادت سے تجاویز طلب کی گئی اور اجلاس میں تفصیلی طور پر ملکی معیشت، مہنگائی کو روکنے کیلئے حکمت عملی اور آئندہ مالی سال میں ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ ترقیاتی بجٹ ہوگا جس میں تمام تر توجہ شرح نمو میں اضافے پر ہوگی۔
آئندہ مالی سال میں ترقیاتی کاموں کو مزید تیز تر کرکے نئے منصوبوں کا اجراء کیا جائے گا جس سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے جی ڈی پی کا حجم بڑھے گا اور محصولات میں اضافہ ہوگا
اجلاس کو بتایا گیا کہ کورونا کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت متاثر ہوئی ہے تاہم حکومت کی جامع پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت کا پہیہ رواں ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کورونا وباء کے باوجود حالیہ سمارٹ لاک ڈاؤن سے پہلے محصولات کی شرح پچھلے سال اپریل سے تقریباً دُوگُنا ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ وزیرِ اعظم کو مہنگائی کو روکنے کیلئے بنائی گئی جامع حکمتِ عملی سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے اس موقع پر ہدایت دی کہ آئندہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جاری منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کو حتمی شکل دی جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ مہنگائی کی شرح کو روکنے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے۔