کوئٹہ: (رپورٹ: آغا نیاز مگسی) پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز مزاحیہ اداکار لہری کا اصل نام سفیر ﷲ صدّیقی تھا۔ تقسیم سے قبل کئی مسلمان فنکار فنونِ لطیفہ کے شعبوں میں غالباً انتہا پسندوں (ہندو و مسلم) کے بے وجہ اعتراضات سے بچنے کے لیئے اور انڈسٹری میں اپنا نام بنانے کے لیئے ہندو ناموں سے کام کرتے تھے۔ جیسے یوسف خان (دلیپ کمار) سید موسیٰ رضا (سنتوش کمار) عشرت عبّاس (درپن) اور شاہ زمان خان (سدھیر) کے ناموں سے پردۂ سکرین پر متعارف ہوئے تھے۔ اسی طرح سفیر ﷲ صدّیقی بھی (لہری) کے نام سے آئے تھے۔ پاکستان میں لہری کی پہلی فلم ۱۹۵۸ء میں “انوکھی” تھی۔
اداکار لہری ۲ جنوری ۱۹۲۹ء کو کان پور ( برٹش انڈیا) میں پیدا ہوئے تھے۔
آپ نے طرز مزاح میں ایک خاص طور کا مہذب انداز اپنایا تھا اس لیئے خصوصی مقبولیت حاصل کی، آپ بنیادی طور پر سٹیج کے فنکار تھے ( جس دور میں سٹیج تہذیب و ثقافت کا گہوارہ ہوتا تھا) اس لیئے انہوں نے فلم میں بھی سٹیج کی ہی طرز کا مزاح پیش کیا تھا اور ان کا یہ تجربہ ایک نئے طرز پر متعارف ہو کر قبولیتِ عوام کے درجہ پر پہنچا تھا۔ لہری نے فلم، ٹیلی ویژن اور سٹیج تینوں میڈیم پر اپنے جوہر دکھائے تھے۔ 13 ستمبر 2012 میں 83 سال کی عمر میں کراچی میں ان کا انتقال ہوا
پاکستان کے نامور مزاحیہ اداکار لہری اردو فلم انڈسٹری کے ایک بڑے نام کے طور پر طویل عرصہ تک یاد رکھے جائیں گے۔