اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفند یار ولی خان نے سینیٹ انتخابات میں سیکرٹ بیلٹ بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ جمہوریت کی جیت ہے۔ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا کام ہے جسے پی ٹی آئی بے توقیر کررہی ہے۔
باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی سربراہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، حکومتی بدنیتی ظاہر ہوچکی ہے، آرڈیننس سے ملک نہیں چلائے جاسکتے۔ یہ حکومت روز اول سے آمریت کی طرز حکمرانی پر عمل پیرا ہے، پارلیمنٹ سے آرڈیننس فیکٹری بنائی ہوئی ہے۔ حکومت اگر واقعی اوپن بیلٹ چاہتی تو اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلتی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھی جمہوریت کا حصہ ہے لیکن حکومتی اکڑ نے ملک کا نظام برباد کردیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو مبارکباد دیتے ہیں جنہوں نے غیرآئینی اقدام کی بھرپور مخالفت کی۔ عدلیہ آئین کی تشریح کا ادارہ ہے لیکن حکومت وہاں سے اپنی مرضی کے فیصلے چاہتی ہے۔
اسفندیارولی خان نے مزید کہا کہ اپنے اراکین پر عدم اعتماد کرکے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے، سینیٹ انتخابات پی ٹی آئی کیلئے سرپرائز ہوں گے۔ کھرب پتی اور غیرسیاسی افراد کو ٹکٹس دے کر پی ٹی آئی کو پچھتانا پڑے گا۔ اپنی صفوں میں کھلبلی مچنے کے بعد پی ٹی آئی نے مجبوراً آرڈیننس نافذ کرنے کی غیرآئینی کوشش کی جسے تمام جمہوری قوتوں نے مل کر ناکام بنایا۔ الیکشن کمیشن نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ آئینی ترمیم پارلیمنٹ کا کام ہے اور جب تک ترمیم نہیں ہوتی، رائے شماری خفیہ ہی ہوگی۔ عدلیہ نے بھی اب اس موقف کی تائید کردی جس سے آئین، جمہوریت اور پارلیمنٹ مزید مضبوط ہوں گے۔